شامیانوں کی وضاحت تو نہیں کی گئی ہے
شامیانوں کی وضاحت تو نہیں کی گئی ہے
آج خیرات ہے دعوت تو نہیں کی گئی ہے
دیکھتی ہے ہمیں دنیا اسے روکا جائے
ساتھ رہتے ہیں محبت تو نہیں کی گئی ہے
ہم نے کاسہ ہی بڑھایا ہے دعا دیتے ہوئے
در بہ در جا کے شکایت تو نہیں کی گئی ہے
راستہ ہے اسے ملنے کی جگہ کہتے ہیں
آپ سے ملنے کی زحمت تو نہیں کی گئی ہے
آج پھر آئینہ دیکھا ہے کئی سال کے بعد
کہیں اس بار بھی عجلت تو نہیں کی گئی ہے
پہلی دھڑکن ہی میاں وزن میں تھی شکر کرو
شاعری آج عنایت تو نہیں کی گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.