Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر در شہر فضاؤں میں دھواں ہے اب کے

انور محمود خالد

شہر در شہر فضاؤں میں دھواں ہے اب کے

انور محمود خالد

MORE BYانور محمود خالد

    شہر در شہر فضاؤں میں دھواں ہے اب کے

    کس سے کہیے کہ قیامت کا سماں ہے اب کے

    آنکھ رکھتا ہے تو پھر دیکھ یہ سہمے چہرے

    کان رکھتا ہے تو سن کتنی فغاں ہے اب کے

    چند کلیوں کے چٹکنے کا نہیں نام بہار

    قافلہ کل کا چلا تھا تو کہاں ہے اب کے

    تھی مگر اتنی نہ تھی کور زمانے کی نظر

    ایک قاتل پہ مسیحا کا گماں ہے اب کے

    اتنا سناٹا ہے کچھ بولتے ڈر لگتا ہے

    سانس لینا بھی دل و جاں پہ گراں ہے اب کے

    ہونٹ سل جائیں تو کیا آنکھ تو روشن ہے مری

    چشم خوں ناب کا ہر اشک رواں ہے اب کے

    کھل کے کچھ کہہ نہ سکوں چپ بھی مگر رہ نہ سکوں

    کس قدر ضیق میں خالد مری جاں ہے اب کے

    مأخذ:

    Range-e-Gazal (Pg. 146)

    • مصنف: shahzaad ahmad
      • اشاعت: 1988
      • ناشر: Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے