شہر کے فٹ پاتھ پر کچھ چبھتے منظر دیکھنا
شہر کے فٹ پاتھ پر کچھ چبھتے منظر دیکھنا
سرد راتوں میں کبھی گھر سے نکل کر دیکھنا
یہ سمجھ لو تشنگی کا دور سر پر آ گیا
رات کو خوابوں میں رہ رہ کر سمندر دیکھنا
کس کے ہاتھوں میں ہیں پتھر کون خالی ہاتھ ہے
یہ سمجھنے کے لیے شیشہ سا بن کر دیکھنا
بے حسی ہے بزدلی ہے حوصلہ مندی نہیں
بیٹھ کر ساحل پہ طوفانوں کے تیور دیکھنا
اے مرے آنگن کے سائے اے مرے پھل دار پیڑ
تیری قسمت میں ہے اب پتھر ہی پتھر دیکھنا
یہ ستم یہ شورشیں تمہید ہیں اس بات کی
بستی بستی ہر طرف خوں کا سمندر دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.