Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینے پہ کتنے داغ لیے پھر رہا ہوں میں

نیر سلطانپوری

سینے پہ کتنے داغ لیے پھر رہا ہوں میں

نیر سلطانپوری

MORE BYنیر سلطانپوری

    سینے پہ کتنے داغ لیے پھر رہا ہوں میں

    زخموں کا ایک باغ لیے پھر رہا ہوں میں

    ڈر ہے کہ تیرگی میں قدم ڈگمگا نہ جائے

    اک شہر بے چراغ لیے پھر رہا ہوں میں

    ساقی نہ پوچھ آج کے شیشہ گروں کا حال

    ٹوٹا ہوا ایاغ لیے پھر رہا ہوں میں

    کیا جانے کس کے نام ہے یہ نامۂ کرم

    ملتا نہیں سراغ لیے پھر رہا ہوں میں

    پوچھے نہ جس کو حال نہ مستقبل حسیں

    ماضی کا وہ دماغ لیے پھر رہا ہوں میں

    نیرؔ ہو ایسے دور میں کیا روشنی کی بات

    بن تیل کا چراغ لیے پھر رہا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : reza-e-miinaa (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے