سوچا کہ وا ہو سبز دریچہ جو بند تھا
سوچا کہ وا ہو سبز دریچہ جو بند تھا
پیلاہٹوں کا چہرہ بہت فکر مند تھا
ہر سانس تھوکتی تھی لہو زرد رنگ کا
ہر شخص اس گلی کا اذیت پسند تھا
میٹھے تبسموں کو لیے سب سے بات کی
خود سے کیا کلام تو لب زہر قند تھا
بونا تھا وہ ضرور مگر اس کے باوجود
کردار کے لحاظ سے قد کا بلند تھا
میں نے فصیل شب کو مقدر نہیں کیا
تیرہ شبی میں گھر کے بھی دل ارجمند تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.