صبح کو نکلا تھا گرچہ کر و فر سے آفتاب
صبح کو نکلا تھا گرچہ کر و فر سے آفتاب
منہ پھرایا ہو خجل اس عشوہ گر سے آفتاب
آسماں پر گر گرے برق نگاہ تند بار
ابر میں رہ جائے چھپ کر اس کے ڈر سے آفتاب
گر نقاب اپنی الٹ دے وہ رخ تابندہ سے
گر پڑے بیتاب ہو کر چرخ پر سے آفتاب
دل میں جب سے دیکھتا ہے وہ تری تصویر کو
نور برساتا ہے اپنی چشم تر سے آفتاب
ہیبت شاہ دکن سے شادؔ یہ شہرہ ہے آج
کانپتا نکلا کرے جیب سحر سے آفتاب
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 64)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.