سنسان راستوں سے سواری نہ آئے گی
اب دھول سے اٹی ہوئی لاری نہ آئے گی
چھپر کے چائے خانے بھی اب اونگھنے لگے
پیدل چلو کہ کوئی سواری نہ آئے گی
تحریر و گفتگو میں کسے ڈھونڈتے ہیں لوگ
تصویر میں بھی شکل ہماری نہ آئے گی
سر پر زمین لے کے ہواؤں کے ساتھ جا
آہستہ چلنے والے کی باری نہ آئے گی
پہچان اپنی ہم نے مٹائی ہے اس طرح
بچوں میں کوئی بات ہماری نہ آئے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.