Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخ سحر سے ہے تو بس اتنا سا گلہ ہم لوگوں کا

ابھیشیک شکلا

سرخ سحر سے ہے تو بس اتنا سا گلہ ہم لوگوں کا

ابھیشیک شکلا

MORE BYابھیشیک شکلا

    سرخ سحر سے ہے تو بس اتنا سا گلہ ہم لوگوں کا

    ہجر چراغوں میں پھر شب بھر خون جلا ہم لوگوں کا

    ہم وحشی تھے وحشت میں بھی گھر سے کبھی باہر نہ رہے

    جنگل جنگل پھر بھی کتنا نام ہوا ہم لوگوں کا

    اور تو کچھ نقصان ہوا ہو خواب میں یاد نہیں ہے مگر

    ایک ستارہ ضرب سحر سے ٹوٹ گیا ہم لوگوں کا

    یہ جو ہم تخلیق جہان نو میں لگے ہیں پاگل ہیں

    دور سے ہم کو دیکھنے والے ہاتھ بٹا ہم لوگوں کا

    بگڑے تھے بگڑے ہی رہے اور عمر گزاری مستی میں

    دنیا دنیا کرنے سے جب کچھ نہ بنا ہم لوگوں کا

    خاک کی شہرت دیکھ کے ہم بھی خاک ہوئے تھے پل بھر کو

    پھر تو تعاقب کرتی رہی اک عمر ہوا ہم لوگوں کا

    شب بھر اک آواز بنائی صبح ہوئی تو چیخ پڑے

    روز کا اک معمول ہے اب تو خواب زدہ ہم لوگوں کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے