تیر اندازوں کو اندازہ نہیں
تیر اندازوں کو اندازہ نہیں
زد میں آنا تھا جسے آیا نہیں
کچھ تصور کچھ توقع کچھ گماں
یہ بھی کیا خوابوں کا خمیازہ نہیں
ساری بستی میں فقط اک تیری ذات
قبلہ و کعبہ سہی کعبہ نہیں
جس ہوا میں تو ہے آقائے چمن
کوئی بھی جھونکا وہاں تازہ نہیں
دھول کی آنکھوں میں جا ہوتی نہیں
پاؤں میں لگتا کبھی سرمہ نہیں
ہے کھڑا ساحل پہ لہروں سے پرے
پار جانے پر وہ آمادہ نہیں
چاہتا ہے تو جو تزئین وفا
پھول لا کانٹوں کا گلدستہ نہیں
اپنے دل میں آپ ہی رہتا ہے وہ
دوسرا کیا اس میں رہ سکتا نہیں
آسماں خاموش ہو اور لوگ چپ
دیر تک یہ سلسلہ چلتا نہیں
- کتاب : Monthly Adab-e-Latif (Pg. 105)
- Author : Siddiqah Begum
- مطبع : Aaftab Ahmed Chaudhry (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.