ٹمٹماتا ہوا مندر کا دیا ہو جیسے
تیری آنکھوں میں کوئی خواب چھپا ہو جیسے
پھیر لیں تم نے نگاہیں تو یہ محسوس ہوا
مجھ سے روٹھی ہوئی تاثیر دعا ہو جیسے
گونجتی ہے مرے کانوں میں یوں آواز تری
کوہ و صحرا میں اذانوں کی صدا ہو جیسے
اپنی نظریں نہ جھکانا کہ گماں ہوتا ہے
سامنے سر پہ کھڑی میری قضا ہو جیسے
ان کے رخصت کا وہ لمحہ مجھے یوں لگتا ہے
وقت ناراض ہوا دن بھی ڈھلا ہو جیسے
پاس ہوتے ہو تو محسوس یہی ہوتا ہے
عمر بھر کی یہ ریاضت کا صلہ ہو جیسے
بھیڑ ایسی ہے کسے سجدہ کروں اے اعظمؔ
آج کے دور میں ہر شخص خدا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.