ترے خیال کا چرچا ترے خیال کی بات
ترے خیال کا چرچا ترے خیال کی بات
شب فراق میں پیہم رہی وصال کی بات
تم اپنی چارہ گری کو نہ پھر کرو رسوا
ہمارے حال پہ چھوڑو ہمارے حال کی بات
کماں سی ابرو کا عالم عجیب ہے دیکھو
فلک کے چاند سے بہتر ہے اس ہلال کی بات
یہی فسانہ رہا ہے جنوں کے صحرا میں
کبھی فراق کے قصے کبھی وصال کی بات
بہار آئی تو کھل کر کہا ہے پھولوں نے
یہ کس نے چھیڑ دی گلشن میں پھر جمال کی بات
تو اپنے آپ میں تنہا ہے میری نظروں میں
کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤں ترے مثال کی بات
بنا طلب کے عطا کر رہا ہے وہ مجھ کو
لبوں پہ میرے نہ آئے کبھی سوال کی بات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.