تجھے تلاش ہے جس کی گزر گیا کب کا
تجھے تلاش ہے جس کی گزر گیا کب کا
مرے وجود میں وہ شخص مر گیا کب کا
جو مجھ میں رہ کے مجھے آئینہ دکھاتا تھا
مرے بدن سے وہ چہرہ اتر گیا کب کا
طلسم ٹوٹ گیا شب کا میں بھی گھر کو چلوں
رکا تھا جس کے لیے وہ بھی گھر گیا کب کا
تجھے جو فیصلہ دینا ہے دے بھی مصنف وقت
وہ مجھ پہ سارے ہی الزام دھر گیا کب کا
نہ جانے کون سا پل ٹوٹ کر بکھر جائے
ہمارے صبر کا کشکول بھر گیا کب کا
- کتاب : Aabnaai (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.