تم سے جانا کہ اک کتاب ہوں میں
حرف در حرف لا جواب ہوں میں
حسرت موسم گلاب ہوں میں
سچ نہ ہو پائے گا وہ خواب ہوں میں
آپ نے اعتبار ہی نہ کیا
میں تو کہتی رہی سراب ہوں میں
مجھ سے اپنی نمی نہ سوکھ سکی
آپ کہتے ہیں آفتاب ہوں میں
ہو کے موجود بھی نہیں دکھتا
وہ اماوس کا ماہتاب ہوں میں
اس سے ملتے نہیں اصول سحرؔ
چاہتی جس کو بے حساب ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.