Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو اپنے پندار کی خبر لے کہ رخ ہوا کا بدل رہا ہے

مغیث الدین فریدی

تو اپنے پندار کی خبر لے کہ رخ ہوا کا بدل رہا ہے

مغیث الدین فریدی

MORE BYمغیث الدین فریدی

    تو اپنے پندار کی خبر لے کہ رخ ہوا کا بدل رہا ہے

    تری نظر سے بہکنے والا فریب کھا کر سنبھل رہا ہے

    یہی ہے دستور شہر ہستی کہ جو نیا ہے وہی پرانا

    حیات انگڑائی لے رہی ہے زمانہ کروٹ بدل رہا ہے

    رہ طلب میں جنوں نے اکثر شعور کو آئینہ دکھایا

    جسے تھا عذر شکستہ پائی وہ اب ستاروں پہ چل رہا ہے

    ہمیں یہ طعنے نہ دو کہ ہم نے زمانہ سازی کے گر نہ سیکھے

    کہ رفتہ رفتہ مزاج دنیا ہمارے سانچے میں ڈھل رہا ہے

    تری اداؤں کی سادگی میں کسی کو محسوس بھی نہ ہوگا

    ابھی قیامت کا اک کرشمہ حیا کے دامن میں پل رہا ہے

    کسی میں ہمت نہ تھی کہ بڑھ کر جنوں کی زنجیر تھام لیتا

    خرد کی بستی میں ہے اندھیرا چراغ صحرا میں جل رہا ہے

    ہزار شیوے تھے گفتگو کے ہزار انداز تھے سخن کے

    مگر بہ ایمائے دل فریدیؔ فدائے رنگ غزل رہا ہے

    مأخذ:

    Kufr-e-tamanna (Pg. 41)

    • مصنف: Mugheesuddeen Faeeidi
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے