تو بھی وفا کے روپ میں اب ڈھل کے دیکھ لے
تو بھی وفا کے روپ میں اب ڈھل کے دیکھ لے
اس آگ میں ہماری طرح جل کے دیکھ لے
دشت طلب میں پیار کے غنچے بھی کھل اٹھیں
کچھ روز میرے ساتھ کبھی چل کے دیکھ لے
ممکن ہے کوئی صبح تمنا ہو اس کے بعد
اے حسرتوں کی رات ذرا ڈھل کے دیکھ لے
کچھ گرد باد غم کے امیدوں کے کچھ سراب
منظر ہمارے دل میں کوئی تھل کے دیکھ لے
رکھتے ہیں ہم بھی جرأت اظہار زندگی
محرومیوں کا خوف اگر ٹل کے دیکھ لے
اس دل میں ہو چکا ہے بہت ولولوں کا خون
اے جذب شوق تو بھی یہاں پل کے دیکھ لے
اظہرؔ ترا نصیب ہے یہ شبنمی بہار
چہرے پہ تو بھی رنگ خزاں مل کے دیکھ لے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 327)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.