Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو میری نیندیں تلاشتا ہے یہی بہت ہے

افروز عالم

تو میری نیندیں تلاشتا ہے یہی بہت ہے

افروز عالم

MORE BYافروز عالم

    تو میری نیندیں تلاشتا ہے یہی بہت ہے

    تو میرے خوابوں میں جاگتا ہے یہی بہت ہے

    زمانہ تجھ کو حریف کہہ لے اسے یہ حق ہے

    مری نظر میں تو دیوتا ہے یہی بہت ہے

    بہار میں تو نہ جانے کیسے کہاں پہ غم تھا

    خزاں میں مجھ کو پکارتا ہے یہی بہت ہے

    جہاں چراغوں کی لو خموشی سے چپ ہوئی ہیں

    وہاں پہ آخر تو بولتا ہے یہی بہت ہے

    خیالوں کے یہ سراب تجھ کو ڈبو ہی دیں گے

    جسے تو کہتا ہے راستہ ہے یہی بہت ہے

    گئے دنوں کی عجیب یادوں کو بھول جاؤ

    تجھے اک عالمؔ جو چاہتا ہے یہی بہت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے