تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں
تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں
شاخوں پہ دور تک کوئی پتا ہرا نہیں
خاموشیاں بھری ہیں فضاؤں میں ان دنوں
ہم نے بھی موسموں سے ادھر کچھ کہا نہیں
تو نے زباں نہ کھولی سخن میں نے چن لیے
تو نے وہ پڑھ لیا جسے میں نے لکھا نہیں
یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی
کوئی بھی اس جہان میں تیرے سوا نہیں
چلیے بہت قریب سے سب دیکھنا ہوا
اپنے گماں سے ہٹ کے کہیں کچھ ہوا نہیں
چھوڑا ہے جانے کس نے مجھے بال و پر کے ساتھ
یہ کن بلندیوں پہ جہاں پر ہوا نہیں
رنگ طلب ہے کون سی منزل میں کیا کہیں
آنکھوں میں مدعا نہیں لب پر صدا نہیں
پیچھے ترے اے راحت جان کچھ نہ پوچھیو
کیا کیا ہوا نہیں یہاں کیا کچھ ہوا نہیں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 79)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.