اداس شاموں بجھے دریچوں میں لوٹ آیا
اداس شاموں بجھے دریچوں میں لوٹ آیا
بچھڑ کے اس سے میں اپنی گلیوں میں لوٹ آیا
چمکتی سڑکوں پہ کوئی میرا نہیں تھا سو میں
ملول پیڑوں اجاڑ رستوں میں لوٹ آیا
خزاں کے آغاز میں یہ اچھا ہوا کہ میں بھی
خود اپنے جیسے فسردہ لوگوں میں لوٹ آیا
حسین یادوں کے چاند کو الوداع کہہ کر
میں اپنے گھر کے اندھیرے کمروں میں لوٹ آیا
میں کھل کے رویا نہیں تھا پچھلے کئی برس سے
حسنؔ وہ سیلاب پھر سے آنکھوں میں لوٹ آیا
- کتاب : Ham Ne Bhi Mohabbat Ki Hai (Pg. 147)
- Author : Hassan Abbasi
- مطبع : Nastalique Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.