Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امید کے دیے کی مخالف ہوا بھی ہے

مزمل عباس شجر

امید کے دیے کی مخالف ہوا بھی ہے

مزمل عباس شجر

MORE BYمزمل عباس شجر

    امید کے دیے کی مخالف ہوا بھی ہے

    لڑنے کا آندھیوں سے مگر حوصلہ بھی ہے

    جانے کو تیرے شہر سے تیار ہیں مگر

    ہم جا نہیں سکیں گے ہمیں یہ پتا بھی ہے

    ہم نے بھی ظلمتوں کو مٹایا ہے اپنے طور

    سورج کے ساتھ ساتھ ہمارا دیا بھی ہے

    کوئی تو ہے جو خانۂ ہستی میں ہے مقیم

    آواز میں ہماری وہی بولتا بھی ہے

    امید صبح وصل کا دم ٹوٹنے لگا

    کچھ کہہ شب فراق تری انتہا بھی ہے

    چلتے چلو کہ منزلیں آ کر ملیں گی خود

    کچھ در ہوئے ہیں بند تو اک در کھلا بھی ہے

    ہم خود پسندیوں سے نکلنے لگے شجرؔ

    ہم سوچنے لگے ہیں ہمارا خدا بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے