اس کے اپنے درمیاں استادہ اک دیوار میں
اس کے اپنے درمیاں استادہ اک دیوار میں
ایک دشت شادمانی اس میں اک آزار میں
میں نہیں تھا تو ہی تھا عالم میں لیکن تیرے بعد
اے خدائے عز و جل تیرا ہوا اظہار میں
شمع سے ہے نور جیسا تیرا میرا انسلاک
ورنہ تو بہتی ہوا ہے پھول کی مہکار میں
بخت کی سازش کہوں یا پھر مشیت غیب کی
تیر زن کوئی بھی ہو لیکن ہدف ہر بار میں
کل تلک اس کا رہا تھا دل کو میرے اشتیاق
آج وہ نزدیک ہے پر اس سے ہوں بیزار میں
اک نہ اک دن تو مسخر اس کو ہونا ہے ندیمؔ
وہ خلاؤں کا مکیں ہے نور کی رفتار میں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 115)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.