Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کے چرچے عام بہت ہیں

صبا بلگرامی

اس کے چرچے عام بہت ہیں

صبا بلگرامی

MORE BYصبا بلگرامی

    اس کے چرچے عام بہت ہیں

    گل گلشن گلفام بہت ہیں

    ویسے تو آرام بہت ہیں

    لیکن ہم کو کام بہت ہیں

    رنگ تبسم خوشبو جلوے

    رت تیرے انعام بہت ہیں

    ایک کھلونا چابی والا

    لے تو لوں پر دام بہت ہیں

    شاید ہو اس پار خموشی

    اس جانب کہرام بہت ہیں

    قسطوں میں اب مرنا کیسا

    جینے کے پیغام بہت ہیں

    آگے پیچھے کس کے جائیں

    ہم جیسے ناکام بہت ہیں

    قدم قدم ہیں راون لیکن

    نربل کے بس رام بہت ہیں

    عزت شہرت دنیا داری

    میرے سر الزام بہت ہیں

    خالق آقا قادر داتا

    مالک تیرے نام بہت ہیں

    کھیل تماشہ جادو ٹونا

    بازی گر کے کام بہت ہیں

    کون کرے اب فکر کسی کی

    لوگ یہاں بدنام بہت ہیں

    چلو صباؔ سے مل کر آئیں

    اس کے بھی آلام بہت ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے