Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی گلی میں ظرف سے بڑھ کر ملا مجھے

فواد احمد

اس کی گلی میں ظرف سے بڑھ کر ملا مجھے

فواد احمد

MORE BYفواد احمد

    اس کی گلی میں ظرف سے بڑھ کر ملا مجھے

    اک پیالہ جستجو تھی سمندر ملا مجھے

    میں چل پڑا تھا اور کسی شاہراہ پر

    خنجر بہ دست یادوں کا لشکر ملا مجھے

    دریائے شب سے پار اترنا محال تھا

    ٹوٹا ہوا سفینۂ خاور ملا مجھے

    تاروں میں اس کا عکس ہے پھولوں میں اس کا رنگ

    میں جس طرف گیا مرا دلبر ملا مجھے

    ہر ذرہ با کمال ہے ہر پتا بے مثال

    دنیا میں خود سے کوئی نہ کم تر ملا مجھے

    کب سے بھٹک رہا ہوں میں اس دشت میں مگر

    خود سے کبھی ملا نہ ترا در ملا مجھے

    ہوتا نہیں ہے تجھ پہ کسی بات کا اثر

    لگتا ہے تیرے روپ میں پتھر ملا مجھے

    بے کیف کٹ رہی تھی مسلسل یہ زندگی

    پھر خواب میں وہ خواب سا پیکر ملا مجھے

    اس بات پر کروں گا میں دن رات احتجاج

    کس جرم میں یہ خاک کا بستر ملا مجھے

    مجھ کو نہیں رہی کبھی منظر کی جستجو

    گھر کے قریب کوئے ستم گر ملا مجھے

    جب تک رہا میں خود میں بھٹکتا رہا یہاں

    جب خود کو کھو دیا تو ترا در ملا مجھے

    مٹی میں ڈھونڈتا ہوا کچھ بوڑھا آسماں

    میں جس طرف گیا یہی منظر ملا مجھے

    کرتے ہیں لوگ حسن سے یاں ناروا سلوک

    روتے ہوئے ہمیشہ گل تر ملا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے