اس شجر پر کچھ دنوں تک آشیاں میرا بھی تھا
اس شجر پر کچھ دنوں تک آشیاں میرا بھی تھا
چار رنگوں کا سہی لیکن مکاں میرا بھی تھا
حق تمہاری طرح ہر شے پر یہاں میرا بھی تھا
یہ زمیں میری بھی تھی یہ آسماں میرا بھی تھا
دیکھ لو میری جبیں پر بھی ہیں سجدوں کے نشاں
زندگی کے واسطے اک آستاں میرا بھی تھا
اس لیے ہونٹوں کو میرے پیاس چھو پاتی نہیں
دختر رز بھی مری پیر مغاں میرا بھی تھا
جانے کیوں دوزخ سے بد تر ہو گئے حالات آج
رشک جنت کل تلک ہندوستاں میرا بھی تھا
آزمایا ظرف کو میرے بھی دنیا نے نوابؔ
زیست کے ہر موڑ پر اک امتحاں میرا بھی تھا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 611)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.