اسے معلوم ہے میں سرپھرا ہوں
مگر خوش ہے کہ اس کو چاہتا ہوں
یہ بستی کب درندوں سے تھی خالی
میں پھر بھی ٹھیک لوگوں میں رہا ہوں
جو چاہے وہ مجھے بے دام لے لے
خریداروں کے ہاتھوں کم بکا ہوں
تری چاہت بہانہ ہے یقیں کر
بہ ہر صورت میں خود کو چاہتا ہوں
ذرا سن بے نیاز لمس سن لے
میں تجھ کو چھو کے خود کو بھولتا ہوں
کہاں توڑا ہے میں نے شاخ سے گل
میں شاخ گل پہ گل کو مانتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.