Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھا کے میرے ذہن سے شباب کوئی لے گیا

عزیز تمنائی

اٹھا کے میرے ذہن سے شباب کوئی لے گیا

عزیز تمنائی

MORE BYعزیز تمنائی

    اٹھا کے میرے ذہن سے شباب کوئی لے گیا

    اندھیرے چیختے ہیں آفتاب کوئی لے گیا

    میں سارے کاغذات لے کے دیکھتا ہی رہ گیا

    ثواب کوئی لے گیا عذاب کوئی لے گیا

    سپرد کر کے خامشی کی مہر خوش نما مجھے

    لبوں سے نعرہ ہائے انقلاب کوئی لے گیا

    ہے اعتراف میرے ہاتھ میں جو ایک چیز تھی

    سنبھال کر رکھا تو تھا جناب کوئی لے گیا

    یہ غم نہیں کہ مجھ کو جاگنا پڑا ہے عمر بھر

    یہ رنج ہے کہ میرے سارے خواب کوئی لے گیا

    شجر شجر ورق ورق پیام بر وہاں بھی ہے

    جہاں سے ہر صحیفہ ہر کتاب کوئی لے گیا

    شناخت ہو سکی نہ پھر بھی یہ مرا قصور تھا

    ہمارے درمیاں تھا جو حجاب کوئی لے گیا

    مأخذ:

    Sarhane Ka Charagh (Pg. 143)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے