وقت کے ہر اک نقش کا معنی اتنا بدلا بدلا ہوگا
وقت کے ہر اک نقش کا معنی اتنا بدلا بدلا ہوگا
میرے وہم و گمان میں کب تھا عشق کا منظر ایسا ہوگا
آج مجھے اپنی آنکھوں سے اس کے قرب کی خوشبو آئی
میری نظر سے اس نے شاید اپنے آپ کو دیکھا ہوگا
لمس کے اس کورے تالاب میں چاند کا پہلا عکس تمہی ہو
کیسے نور جہانی سر میں کس کس سے وہ کہتا ہوگا
صبح سنہری کیوں ہے اتنی شام میں اتنی لالی کیوں ہے
وقت نے شاید تیری آنکھ کی شبنم سے منہ دھویا ہوگا
آج میں آئینے میں اپنی صورت تک پہچان نہ پایا
سوچ رہا ہوں مجھ سے زیادہ کون اس شہر میں تنہا ہوگا
چھوڑ فقیہؔ یہ ہونی کا سر انہونی کی تان لگاؤ
ہونی میں ہے کوئی ہنر کیا ہونی کو تو ہونا ہوگا
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 616)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.