Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ آزمائیں مجھے ان کو آزماؤں میں

مجاہد فراز

وہ آزمائیں مجھے ان کو آزماؤں میں

مجاہد فراز

MORE BYمجاہد فراز

    وہ آزمائیں مجھے ان کو آزماؤں میں

    پھر آندھیوں کے لئے اک دیا جلاؤں میں

    پھر اپنی یاد کی پروائیاں بھی قید کرے

    وہ چاہتا ہے اگر اس کو بھول جاؤں میں

    اداس آنکھوں کو سوغات دے کے اشکوں کی

    یہ اس نے خوب کہا ہے کہ مسکراؤں میں

    میاں یہ زیست کی سچائیوں کے قصے ہیں

    کوئی فسانہ نہیں ہے جسے سناؤں میں

    فساد، قتل، تعصب، فریب، مکاری

    سفید پوشوں کی باتیں ہیں کیا بتاؤں میں

    اسی کو کہتے ہیں معراج کیا محبت کی

    وہ یاد آئے تو پھر خود کو بھول جاؤں میں

    جمال یار پہ غزلیں تو ہو چکی ہیں بہت

    یہ سوچتا ہوں اسے آئینہ دکھاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے