Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اگر اب بھی کوئی عہد نبھانا چاہے

فریحہ نقوی

وہ اگر اب بھی کوئی عہد نبھانا چاہے

فریحہ نقوی

MORE BYفریحہ نقوی

    وہ اگر اب بھی کوئی عہد نبھانا چاہے

    دل کا دروازہ کھلا ہے جو وہ آنا چاہے

    عین ممکن ہے اسے مجھ سے محبت ہی نہ ہو

    دل بہر طور اسے اپنا بنانا چاہے

    دن گزر جاتے ہیں قربت کے نئے رنگوں سے

    رات پر رات ہے وہ خواب پرانا چاہے

    اک نظر دیکھ مجھے!! میری عبادت کو دیکھ!!

    بھول پائے گا اگر مجھ کو بھلانا چاہے

    وہ خدا ہے تو بھلا اس سے شکایت کیسی؟

    مقتدر ہے وہ ستم مجھ پہ جو ڈھانا چاہے

    خون امڈ آیا عبارت میں، ورق چیخ اٹھے

    میں نے وحشت میں ترے خط جو جلانا چاہے

    نوچ ڈالوں گی اسے اب کے یہی سوچا ہے

    گر مری آنکھ کوئی خواب سجانا چاہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے