وہ گنگناتے راستے خوابوں کے کیا ہوئے
وہ گنگناتے راستے خوابوں کے کیا ہوئے
ویرانہ کیوں ہیں بستیاں باشندے کیا ہوئے
وہ جاگتی جبینیں کہاں جا کے سو گئیں
وہ بولتے بدن جو سمٹتے تھے کیا ہوئے
جن سے اندھیری راتوں میں جل جاتے تھے دیے
کتنے حسین لوگ تھے کیا جانے کیا ہوئے
خاموش کیوں ہو کوئی تو بولو جواب دو
بستی میں چار چاند سے چہرے تھے کیا ہوئے
ہم سے وہ رت جگوں کی ادا کون لے گیا
کیوں وہ الاؤ بجھ گئے وہ قصے کیا ہوئے
ممکن ہے کٹ گئے ہوں وہ موسم کی دھار سے
ان پر پھدکتے شوخ پرندے تھے کیا ہوئے
کس نے مٹا دیے ہیں فصیلوں کے فاصلے
وابستہ جو تھے ہم سے وہ افسانے کیا ہوئے
کھمبوں پہ لا کے کس نے ستارے ٹکا دیے
دالان پوچھتے ہیں کہ دیوانے کیا ہوئے
اونچی عمارتیں تو بڑی شاندار ہیں
لیکن یہاں تو رین بسیرے تھے کیا ہوئے
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 13)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.