Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جسے دیدہ وری کہتے ہیں

عبدالمجید حیرت

وہ جسے دیدہ وری کہتے ہیں

عبدالمجید حیرت

MORE BYعبدالمجید حیرت

    وہ جسے دیدہ وری کہتے ہیں

    ہم اسے بے بصری کہتے ہیں

    نام اس کا ہے اگر با خبری

    پھر کسے بے خبری کہتے ہیں

    یہ اگر لطف و کرم ہے تو کسے

    جور و بے دادگری کہتے ہیں

    کیا اسی کار‌ نظر بندی کو

    حسن کی جلوہ گری کہتے ہیں

    گل کے اوراق پہ کانٹوں کا گماں

    کیا اسے خوش نظری کہتے ہیں

    بہر بیمار دوا ہے نہ دعا

    کیا اسے چارہ گری کہتے ہیں

    کم کسی کو یہ خبر ہے کہ کسے

    رنج بے بال و پری کہتے ہیں

    یاس و حرماں کو بہ الفاظ دگر

    آہ کی بے اثری کہتے ہیں

    نام ہے وہ بھی جگر داری کا

    ہم جسے بے جگری کہتے ہیں

    آپ خود بھی تو گل انداموں کو

    حور کہتے ہیں پری کہتے ہیں

    فصل گل ہی تو ہے وہ ہم جس کو

    موسم جامہ دری کہتے ہیں

    عشق میں عین ہنر مندی ہے

    سب جسے بے ہنری کہتے ہیں

    مفت کی درد سری کو ہم بھی

    مفت کی درد سری کہتے ہیں

    آپ سے ہم سے بنی ہے نہ بنے

    آپ خشکی کو تری کہتے ہیں

    کیا کوئی بات کبھی اہل جنوں

    از رہ ناموری کہتے ہیں

    ہم پہ یہ بھی ہے اک الزام کہ ہم

    داستاں درد بھری کہتے ہیں

    کوئی خوش ہو کہ خفا ہو حیرتؔ

    ہم تو ہر بات کھری کہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : NuqooshVol. No. 81-82 (Pg. E-147 B-140)
    • Author : Mohd Tufail
    • مطبع : Idarah faroog Urdu, Lahore (June 1960)
    • اشاعت : June 1960

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے