Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

انوری جہاں بیگم حجاب

وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

انوری جہاں بیگم حجاب

MORE BYانوری جہاں بیگم حجاب

    وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

    تو ہم بھی جان دینے کے لئے تیار بیٹھے ہیں

    در پیر مغاں پر اس طرح مے خوار بیٹھے ہیں

    کہ کچھ مخمور بیٹھے ہیں تو کچھ سرشار بیٹھے ہیں

    اگر وہ گالیاں دینے پر آمادہ ہیں خلوت میں

    تو ہم بھی عرض مطلب کے لیے تیار بیٹھے ہیں

    گلا میں کاٹ لوں خود اک اشارہ ہو جو ابرو کا

    وہ کیوں میرے لیے کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

    سہارا جب دیا ہے کچھ امید وصل نے آ کر

    تو اٹھ کر بستر غم سے ترے بیمار بیٹھے ہیں

    حجاب ان سے وہ میرا پوچھنا سر رکھ کے قدموں پر

    سبب کیا ہے جو یوں مجھ سے خفا سرکار بیٹھے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 117)
    • Author : Khan Mohammad Atif
    • مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے