وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں
وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں
انوری جہاں بیگم حجاب
MORE BYانوری جہاں بیگم حجاب
وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں
تو ہم بھی جان دینے کے لئے تیار بیٹھے ہیں
در پیر مغاں پر اس طرح مے خوار بیٹھے ہیں
کہ کچھ مخمور بیٹھے ہیں تو کچھ سرشار بیٹھے ہیں
اگر وہ گالیاں دینے پر آمادہ ہیں خلوت میں
تو ہم بھی عرض مطلب کے لیے تیار بیٹھے ہیں
گلا میں کاٹ لوں خود اک اشارہ ہو جو ابرو کا
وہ کیوں میرے لیے کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں
سہارا جب دیا ہے کچھ امید وصل نے آ کر
تو اٹھ کر بستر غم سے ترے بیمار بیٹھے ہیں
حجاب ان سے وہ میرا پوچھنا سر رکھ کے قدموں پر
سبب کیا ہے جو یوں مجھ سے خفا سرکار بیٹھے ہیں
- کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 117)
- Author : Khan Mohammad Atif
- مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.