Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مری روح کی الجھن کا سبب جانتا ہے (ردیف .. ا)

ساقی فاروقی

وہ مری روح کی الجھن کا سبب جانتا ہے (ردیف .. ا)

ساقی فاروقی

MORE BYساقی فاروقی

    وہ مری روح کی الجھن کا سبب جانتا ہے

    جسم کی پیاس بجھانے پہ بھی راضی نکلا

    تشریح

    اس شعر کا مضمون ’’روح کی الجھن ‘‘ پر قائم ہے۔ روح کی جسم سے مناسبت خوب ہے۔ شاعر کا کہنا یہ ہے کہ وہ یعنی اس کا محبوب اس کی روح کی الجھن کا سبب جانتا ہے۔ یعنی میری روح کس الجھن میں ہے اسے خوب معلوم ہے۔ میں یہ سوچتا تھا کہ وہ صرف میری روح کی الجھن کا مداوا کرے گا مگر وہ تو میری جسم کی پیاس بجھانے پر بھی راضی ہوا۔ دوسرے مصرعے میں لفظ’’ بھی‘‘ کافی معنی خیز ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاعر کا محبوب اگرچہ یہ جانتا ہے کہ وہ روح کی الجھن میں مبتلا ہے اور روح اور جسم میں ایک نوع کا تضاد ہے۔ جس سے یہ مفہوم برآمد ہوتا ہے کہ میرے محبوب کو معلوم تھا کہ اصل میں میری روح کی الجھن کی وجہ جسم کی پیاس ہی ہے مگر محبوب نے روح کی جگہ اس کے جسم کی پیاس بجھانے پر رضامندی ظاہر کی۔

    شفق سوپوری

    مأخذ:

    jadeed urdu gazal

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے