یاد میں تیری دو عالم کو بھلانا ہے ہمیں
یاد میں تیری دو عالم کو بھلانا ہے ہمیں
عمر بھر اب کہیں آنا ہے نہ جانا ہے ہمیں
کہتے ہیں عشق کا انجام برا ہوتا ہے
اب تو کچھ بھی ہو محبت کو نبھانا ہے ہمیں
خلش عشق سے بے چین ہے دل ایک طرف
اس پہ یا رب غم ہستی بھی اٹھانا ہے ہمیں
ہائے وہ آگ جو مشکل سے جلی تھی دل میں
آج اس آگ کے شعلوں کو بجھانا ہے ہمیں
رخصت عرض تمنا نہیں ملتی نہ ملے
قصۂ شوق نگاہوں سے سنانا ہے ہمیں
آپ کانٹوں سے جو بچتے ہوئے چلتے ہیں چلیں
دامن شوق کو پھولوں سے بچانا ہے ہمیں
ہائے اس شرم محبت کا برا ہو تاباںؔ
عشق کا راز خود ان سے بھی چھپانا ہے ہمیں
- کتاب : Noquush (Pg. B-338 E-346)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.