یہ برف پوش مناظر بھی شعلہ خو نکلے
یہ برف پوش مناظر بھی شعلہ خو نکلے
یہ کب ہوا کہ دھرو پاؤں تو لہو نکلے
وہ جب بھی آتے ہیں سورج کے رتھ پہ آتے ہیں
یہ اس لیے کہ کسی کی نہ آرزو نکلے
ہجوم اتنا ہو جس کا نہ ہو شمار کہ جب
مری کتاب کا پرچم بنا کے تو نکلے
جھپکتے دیکھیں کسی نے نہ منتظر آنکھیں
یہ چاک وہ ہیں جو بیگانۂ رفو نکلے
نقاب تابش جلوہ سے آب آب ہوا
کہ جیسے دھوپ میں کوئی کنار جو نکلے
ہجوم بادہ کشاں میں بھی ہم نے دیکھا ہے
بہت سے لوگ ہمیشہ ہی با وضو نکلے
ہلاک ہوتا ہے کب کوئی دوسروں کے لیے
کیا جو غور تو ہم اپنے ہی عدو نکلے
یہ میرے جذب نہاں کا ہے معجزہ شاید
کہ دل میں جھانک کے دیکھوں تو تو ہی تو نکلے
یہ ہے بہار کہ چربہ بہار کا خاورؔ
کہ دھند اوڑھ کے عشاق و خوب رو نکلے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 453)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.