یہ کار بے ثمراں مجھ سے ہونے والا نہیں
یہ کار بے ثمراں مجھ سے ہونے والا نہیں
میں زندگی کو بہت دیر ڈھونے والا نہیں
میں سطح آب پہ اک تیرتا ہوا لاشہ
مجھے کوئی بھی سمندر ڈبونے والا نہیں
بڑے جتن سے ملا ہے یہ اپنا آپ مجھے
میں اب کسی کے لیے خود کو کھونے والا نہیں
فصیل شہر ترا آخری محافظ ہوں
یہ شہر جاگے نہ جاگے میں سونے والا نہیں
وہ ایک تو کہ ترے غم میں اک جہاں روئے
وہ ایک میں کہ مرا کوئی رونے والا نہیں
کسی کو پھول نہ دے پاؤں میں اگر شہبازؔ
کسی کی روح میں کانٹے چبھونے والا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.