Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کہہ کے رخنے ڈالیے ان کے حجاب میں

مفتی صدرالدین آزردہ

یہ کہہ کے رخنے ڈالیے ان کے حجاب میں

مفتی صدرالدین آزردہ

MORE BYمفتی صدرالدین آزردہ

    یہ کہہ کے رخنے ڈالیے ان کے حجاب میں

    اچھے برے کا حال کھلے کیا نقاب میں

    خورشید زار ہووے زمیں دے جھٹک ذرا

    سو آفتاب ہیں ترے گرد نقاب میں

    بے اعتدالیاں مری ظرف تنک سے ہیں

    تھا نقص کچھ نہ جوہر صہبائے ناب میں

    اٹھنے میں صبح کے یہ کہاں سر گرانیاں

    زاہد نے مے کا جلوہ یہ دیکھا ہے خواب میں

    تحقیق ہو تو جانوں کہ میں کیا ہوں قیس کیا

    لکھا ہوا ہے یوں تو سبھی کچھ کتاب میں

    میں اور ذوق بادہ کشی لے گئیں مجھے

    یہ کم نگاہیاں تری بزم شراب میں

    امداد چشم کیا ہو لگی دل کو آگ جب

    جلنے کے بعد خوں نہیں رہتا کباب میں

    ہیں دونوں مثل شیشہ یہ سامان صد شکست

    جیسا ہے میرے دل میں نہیں ہے حباب میں

    انوار فکر سے نہ ہوا کچھ بھی انکشاف

    جتنا بڑھے ہم اور بڑھی جا حجاب میں

    یہ عمر اور عشق ہے آزردہؔ جائے شرم

    حضرت یہ باتیں پھبتی ہیں عہد شباب میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے