یہ مری بزم نہیں ہے لیکن (ردیف .. و)
یہ مری بزم نہیں ہے لیکن
دل لگا ہے تو لگا رہنے دو
جانے والوں کی طرف مت دیکھو
رنگ محفل کو جما رہنے دو
ایک میلہ سا مرے دل کے قریب
آرزوؤں کا لگا رہنے دو
ان پہ پھایا نہ رکھو مرہم کا
میرے زخموں کو ہرا رہنے دو
دوستانہ ہے شکستہ جس سے
اس کو سینے سے لگا رہنے دو
ہوش میں ہے تو زمانہ سارا
مجھ کو دیوانہ بنا رہنے دو
جب چلو راہ حقیقت پہ کوئی
خواب آنکھوں میں بسا رہنے دو
دل کے پانی میں اتارو مہتاب
اس پیالے کو بھرا رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.