Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شہر شہر سر عام اب منادی ہے

منموہن تلخ

یہ شہر شہر سر عام اب منادی ہے

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    یہ شہر شہر سر عام اب منادی ہے

    نہ وہ رہے گا ملاقات کا جو عادی ہے

    زمین دی ہے کھلی دھوپ دی ہوا دی ہے

    بہ نام زندگی کیسی کڑی سزا دی ہے

    میں اپنے آپ سے کیا پوچھتا ہوں رہ رہ کر

    یہ کیوں لگے کہ کسی نے مجھے صدا دی ہے

    ترا ہی روپ کوئی تھا یہاں جب آیا تھا

    یہ دیکھ وقت نے اب شکل کیا بنا دی ہے

    دعا سلام تو تھی رسم ربط سے تھی مراد

    سو میرے شہر نے یہ رسم ہی اٹھا دی ہے

    فقط صدا ہی سنو کیوں نظر نہ آئے گی

    کہ اب تو بیچ کی دیوار بھی گرا دی ہے

    تمام عمر نہ اس کو کسی نے پہچانا

    جو اس کے منہ پہ تھی چادر وہ کیوں ہٹا دی ہے

    یہ اب گھروں میں نہ پانی نہ دھوپ ہے نہ جگہ

    زمیں نے تلخؔ یہ شہروں کو بد دعا دی ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    یہ شہر شہر سر عام اب منادی ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے