یہ سوچ کے راکھ ہو گیا ہوں
میں شام سے صبح تک جلا ہوں
جس دل میں پناہ ڈھونڈھتا تھا
اب اس سے پناہ مانگتا ہوں
پہلے بھی خدا کو مانتا تھا
اور اب بھی خدا کو مانتا ہوں
وہ جاگ رہا ہو شاید اب تک
یہ سوچ کے میں بھی جاگتا ہوں
اے میرا خیال رکھنے والے
کیا میں ترے ذہن میں بسا ہوں
مرتا ہوں کہ مر مٹوں گا آخر
جینے کو تو عمر بھر جیا ہوں
ہر شخص بچھڑ چکا ہے مجھ سے
کیا جانیے کس کو ڈھونڈھتا ہوں
ہے مجھ سے ہی زندگی عبارت
میں زیست کا تلخ تجربہ ہوں
کیا سمجھے گا کوئی مجھ کو صابرؔ
میں ذات سے اپنی ماورا ہوں
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 138)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.