یہ تیرہ بخت بیانوں میں قید رہتے ہیں
یہ تیرہ بخت بیانوں میں قید رہتے ہیں
وطن ہمارے ترانوں میں قید رہتے ہیں
خودی سے دور رگ ہائے سنگ میں ساکت
مرے یقین گمانوں میں قید رہتے ہیں
سڑک پہ خواہشیں بے نام و ننگ پھرتی ہیں
زمیں کے خواب زمانوں میں قید رہتے ہیں
کہا فلک نے یہ اڑتے ہوئے پرندوں سے
زمیں پہ لوگ مکانوں میں قید رہتے ہیں
مرے خدا نے کہا ہے کہ ہر جگہ ہے وہ
ترے خدا تو فسانوں میں قید رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.