ی تو گلہ نہیں ہے کہ دل کو سکوں نہیں
ی تو گلہ نہیں ہے کہ دل کو سکوں نہیں
لیکن سکوں تو چارۂ درد دروں نہیں
آنکھوں میں بیقرار کوئی موج خوں نہیں
شاید ابھی بہار پہ زخم دروں نہیں
ہر سانس دے رہا تھا بظاہر پیام زیست
لیکن مرا گمان یہی ہے کہ ہوں نہیں
ملتا ہے دل کو تیری گلی میں سکون سا
کیا اس زمین پر فلک نیلگوں نہیں
اے عقل ساتھ رہ کہ پڑے گا تجھی سے کام
راہ طلب کی منزل آخر جنوں نہیں
اب تک رفو گلوں کے گریباں نہ ہو سکے
اس گلستاں میں پرسش اہل جنوں نہیں
مجھ کو نثارؔ زعم نظر نے کیا خراب
جلوے تو ہر قدم پہ پکارے کہ یوں نہیں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 99)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.