یوں باغ کوئی ہم نے اجڑتا نہیں دیکھا
یوں باغ کوئی ہم نے اجڑتا نہیں دیکھا
مدت سے کسی پھول کا چہرہ نہیں دیکھا
اس شہر میں شاید کوئی دل والا نہیں ہے
جو حسن کہیں بنتا سنورتا نہیں دیکھا
صیاد سے گل کرتے رہے جان کا سودا
مالی نے لہو کا کوئی دریا نہیں دیکھا
جو سکھ کے اجالے میں تھا پرچھائیں ہماری
اب دکھ کے اندھیرے میں وہ سایا نہیں دیکھا
ادراک کی سرحد پہ کئی بار گیا ہوں
جو حد سے گزر جاتا وہ لمحہ نہیں دیکھا
خوددارئ انساں کو اماں کیسے ملے گی
مدت سے زمانے میں مسیحا نہیں دیکھا
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 179)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.