زخم دل بھی دکھا کے دیکھ لیا
زخم دل بھی دکھا کے دیکھ لیا
بس تمہیں آزما کے دیکھ لیا
داغ دل سے بھی روشنی نہ ملی
یہ دیا بھی جلا کے دیکھ لیا
شکوہ مٹتے ہیں کیوں کر آپ سے آپ
سامنے ان کے جا کے دیکھ لیا
مژدہ اے حسرت دل پر شوق
اس نے پھر مسکرا کے دیکھ لیا
آبرو اور بھی ہوئی پانی
اشک حسرت بہا کے دیکھ لیا
ترک الفت کے سن لئے الزام
راز دل کو چھپا کے دیکھ لیا
جو نہ دیکھا تھا آج تک ہم نے
دل کی باتوں میں آ کے دیکھ لیا
کوئی اپنا نہیں یہاں اے عرشؔ
سب کو اپنا بنا کے دیکھ لیا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 187)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.