Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخم کب کا تھا درد اٹھا ہے اب

تاجدار عادل

زخم کب کا تھا درد اٹھا ہے اب

تاجدار عادل

MORE BYتاجدار عادل

    زخم کب کا تھا درد اٹھا ہے اب

    اس کے جانے کا دکھ ہوا ہے اب

    میری آنکھوں میں خواب ہیں جس کے

    اس کی آنکھوں میں رت جگا ہے اب

    سنتے آتے ہیں قافلہ دل کا

    رہ گزر میں کہیں رکا ہے اب

    وہ جو پتھر کا تھا مسافر وہ

    شہر افسوں سے آ گیا ہے اب

    جو مری خواہشوں کی منزل تھی

    اس کے آنے کا راستہ ہے اب

    جس کو ڈھونڈا تھا میں نے ہر جانب

    میرے دل میں کہیں چھپا ہے اب

    کتنے خوابوں میں رنگ اس کے ہیں

    کتنی آنکھوں سے دیکھتا ہے اب

    کتنے موسم ہیں صرف اس کے لیے

    کتنے چہروں پہ وہ سجا ہے اب

    کتنی باتوں میں اس کی باتیں ہیں

    کتنے لہجوں میں بولتا ہے اب

    جو ترے شہر لے کے آتا تھا

    رخ وہ دریا بدل رہا ہے اب

    آؤ دستک ہی دے کے دیکھیں تو

    وہی دروازہ پھر کھلا ہے اب

    اس حوالے سے زندگی میری

    گھنے جنگل کا سلسلہ ہے اب

    ایک دیوانہ اپنی وحشت میں

    بات کہنے کی کہہ گیا ہے اب

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 390)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے