زندہ ہیں مرے خواب یہ کب یاد ہے مجھ کو
زندہ ہیں مرے خواب یہ کب یاد ہے مجھ کو
ہاں ترک محبت کا سبب یاد ہے مجھ کو
تفصیل عنایات تو اب یاد نہیں ہے
پر پہلی ملاقات کی شب یاد ہے مجھ کو
خوشبو کی رفاقت کا نشہ ٹوٹ رہا ہے
لیکن وہ سفر داد طلب یاد ہے مجھ کو
اب شام کے ہاتھوں جو گرفتار ہے سورج
دوپہر میں تھا قہر و غضب یاد ہے مجھ کو
ایوان مری روح کے روشن کیے جس نے
وہ شوخیٔ یک جنبش لب یاد ہے مجھ کو
کچھ دن سے مقید ہوں میں ویرانۂ جاں میں
حالانکہ کوئی شہر طرب یاد ہے مجھ کو
کیوں یاد دلاتے ہو مجھے چاندنی راتیں
پیمان وفا تم سے ہے سب یاد ہے مجھ کو
وہ شخص خیالؔ آج جو روپوش ہے مجھ میں
تھے اس میں کمالات عجب یاد ہے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.