aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ ناول ہر اس قاری کے لئے ایک اچھا ذریعہ ہے جو برصغیر کی غیر جانبدارانہ تاریخ کو جاننا چاہتا ہے، وقت کی بالادستی اور انسان کے خوابوں کی شکست اس ناول کا موضوع ہے ۔قرۃ العین حیدر نے اس ناول میں بنگال کی کمیونسٹ تحریک کے آغاز اور انجام کا بے مثال مطالعہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے دکھایا ہےکہ کمیونسٹ تحریک کے کارکن جوش وجذبے کے ساتھ دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ لیکن اس تحریک کا انجام یہ ہے کہ ماضی کےانقلابی عام سیاست دان بن کر رہ گئے ہیں اور انہیں انقلاب کے بجائے وہ سب چیزیں عزیز ہوگئی ہیں جن کے خلاف وہ کبھی انقلاب برپا کرنا چاہتے تھے۔ تاریخ کا مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ صرف عقیدے اور نظریے کی حکومت ہے جو سیاست ہی کو نہیں پوری زندگی کو تکرار کی بے معنویت، بدصورتی اور تھکا دینے والی یکسانیت سے نجات دلاتی ہے۔ اس ناول پر انہیں ہندوستان کے سب سے باوقار ادبی اعزاز گیان پیٹھ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free