aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب میں رشید قیصرانی کا شمار جدید شعراء میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اردو شاعری کے مروجہ استعاروں، تشبیہوں، تمثیلوں، تراکیب اور الفاظ ترک کر کے نئی طرز پر شاعری کی عمارت کھڑی کی ہے اور قارئین کو حیرت میں ڈال دیا۔ ان کا اسلوب بھی اچھوتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر انور سدید نے رشید قیصرانی کے بارے میں کہا ہے کہ ’’رشید قیصرانی نے اردو غزل کو نئی زمینیں، نئی تماثیل اور نئے علام و رموز عطا کیے ہیں۔" زیر نظر کتاب فصیلِ لب رشید قیصرانی کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ اس مجموعے میں کل ساٹھ غزلیں شامل کی گئی ہے۔ کتاب کا پیش لفظ وزیر آغا نے تحریر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے رشید قیصرانی کی شاعری پر واضع گفتگو کرتے ہوئے ان کے شعری محاسن پر بات کی ہے۔ شاعری کا ذوق رکھنے والے حضرات اس کتاب سے ضرور استفادہ کریں اور جدید غزل کے نئے رنگ دیکھیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets