aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"گریز " فنی اور فکری لحاظ سے ایک خوبصورت ناول تصور کیا جاتا ہے۔عزیز احمد کے ناولوں میں سب سے زیادہ شہرت گریز کو حاصل ہوئی ہے،جس میں ایک ایسے نوجوان کی کہانی کو بیان کیا ہے۔ جو آئی۔سی۔ ایس کے لیے منتخب ہوتا ہے وہ اس کے ذریعے انگلستان اور دوسرے ممالک کی سیر کرتا ہے۔ ناول میں1936ء سے لے کر 1942ء تک کے زمانے کو دکھایا گیا ہے۔ اس ناول میں دو تہذیبوں کا تصادم ہے۔ اس ناول میں مغربی عیاشی کا ذکر ہے کیونکہ مغربی روایات میں اس کا کوئی گناہ نہیں مگر ہمارے مذہب میں اس سے منع بھی فرمایا ہے اور حقارت کی نظر سے بھی دیکھا گیا ہے مگر پھر بھی مسلمان غلط کام کرنے سے نہیں رکتے۔ اس ناول میں لوگوں کی ذہنی کیفیت کا بیان ہے کہ وہ اپنی تہذیب کو نظر انداز کرتے ہوئے انگریزی تہذیب کو اپناتے ہیں اور درمیان میں ایک پل بن کر رہ گئے ہیںَ ان کو یہ بس فیشن کے طور پر عزیز ہے۔اس کے علاوہ یہ بیان کیا گیا ہے کہ نوجوان نسل دین سے دور ہو کر بے راہ روی کا شکار ہوتی جارہی ہے۔ اُن کے قریب گناہ اور ثواب کا کوئی فرق نہیں رہا ہے۔ بغیر کسی جھجک کے گناہ کر رہے ہیں۔ زیر نظر ناول ارتضی کرین نے مرتب کیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free