aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"گریز " فنی اور فکری لحاظ سے ایک خوبصورت ناول تصور کیا جاتا ہے۔عزیز احمد کے ناولوں میں سب سے زیادہ شہرت گریز کو حاصل ہوئی ہے،جس میں ایک ایسے نوجوان کی کہانی کو بیان کیا ہے۔ جو آئی۔سی۔ ایس کے لیے منتخب ہوتا ہے وہ اس کے ذریعے انگلستان اور دوسرے ممالک کی سیر کرتا ہے۔ ناول میں1936ء سے لے کر 1942ء تک کے زمانے کو دکھایا گیا ہے۔ اس ناول میں دو تہذیبوں کا تصادم ہے۔ اس ناول میں مغربی عیاشی کا ذکر ہے کیونکہ مغربی روایات میں اس کا کوئی گناہ نہیں مگر ہمارے مذہب میں اس سے منع بھی فرمایا ہے اور حقارت کی نظر سے بھی دیکھا گیا ہے مگر پھر بھی مسلمان غلط کام کرنے سے نہیں رکتے۔ اس ناول میں لوگوں کی ذہنی کیفیت کا بیان ہے کہ وہ اپنی تہذیب کو نظر انداز کرتے ہوئے انگریزی تہذیب کو اپناتے ہیں اور درمیان میں ایک پل بن کر رہ گئے ہیںَ ان کو یہ بس فیشن کے طور پر عزیز ہے۔اس کے علاوہ یہ بیان کیا گیا ہے کہ نوجوان نسل دین سے دور ہو کر بے راہ روی کا شکار ہوتی جارہی ہے۔ اُن کے قریب گناہ اور ثواب کا کوئی فرق نہیں رہا ہے۔ بغیر کسی جھجک کے گناہ کر رہے ہیں۔ زیر نظر ناول ارتضی کرین نے مرتب کیا ہے۔
16 دسمبر 1978ء کو اردو کے نامور افسانہ نگار، مترجم اور اسلامی تاریخ و ثقافت کے عالمی پروفیسر عزیز احمد کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں وفات پاگئے اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔ پروفیسر عزیز احمد 11 نومبر 1913ء کو عثمان آباد ضلع بارہ بنکی میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ نے جامعہ عثمانیہ (حیدرآباد دکن) اور لندن یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان چلے آئے اور وزارت اطلاعات سے منسلک رہے، 1958ء میں وہ لندن چلے گئے اور اسکول آف اورینٹل اسٹڈیز میں تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ 1960ء میں وہ ٹورنٹو یونیورسٹی کے شعبہ اسلامی علوم سے منسلک ہوئے اور آخر تک اسی ادارے سے وابستہ رہے۔ پروفیسر عزیز احمد کا شمار اردو کے صف اول کے افسانہ نگار اور ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے افسانوی مجموعوں میں رقص ناتمام، بیکار دن بیکار راتیں، ناولٹ خدنگ جستہ اور جب آنکھیں آہن پوش ہوئیں اور ناول گریز، آگ، ایسی بلندی ایسی پستی، ہوس اور شبنم کے نام سرفہرست ہیں۔ وہ اسلامی علوم اور ثقافت پر بھی کئی انگریزی کتابوں کے مصنف تھے اور انہوں نے انگریزی کی کئی شاہکار کتابوں کو اردو میں بھی منتقل کیا تھا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets