aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہر دور میں سماج کا رجحان اور ان کی سوچ کا انداز پہلے دور سے کچھ مختلف اور جدا ہوتا ہے اور یہیں سے ترقی کی راہ کھلتی ہے۔ ایسے رجحان کی تواریخ بیان کرتی ہوئی یہ کتاب قدامت پسندی کے جمود میں پھنسے ہوئےافراد کے لئے نباضیت کا کردار ادا کررہی ہے ۔ " آزادی فکرو نظر" اور "اصلاح فکرو نظر" جیسے عناوین میں انہی حقائق کی طرف نشاندہی ہے۔ یہ کتاب تاریخ عالم کے مختلف ادوار کا جائزہ پیش کررہی ہے اور ان ادوار کے سیاسی ، اخلاقی ، علمی اور فنی عوامل کو سمجھا رہی ہے اور متعلقہ ادوار کے غالب رجحان پرروشنی ڈالتی ہے اور بتاتی ہے کہ تبدیلی کے ذریعہ ہی انسان جمود کے دلدل سے باہر نکل کر جدت کے عروج کو حاصل کر سکتا ہے۔